حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اندور/ آسام میں سرکاری مدرسوں پر کارروائی کے بعد ہندوستان کے صوبہ مدھیہ پردیش میں سیاست شروع ہوگئی ہے۔ شیوراج حکومت میں کابینہ وزیر ، اوشا ٹھاکر نے مدرسوں کے بارے میں متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مدرسوں کو دی جانے والی سرکاری گرانٹ کو بندکر دیا جائے ، کیونکہ تمام دہشت گرد مدرسوں سے ہی نکلے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کو سرکاری امداد نہیں ملنی چاہئے۔ وقف بورڈ تو اپنے آپ میں خود ایک مجاز ادارہ ہے۔ اوشا نے کہا کہ اگر کوئی شخص مدرسوں میں نجی طور پر مدد کرنا چاہتا ہے تو وہ کرسکتا ہے ، لیکن ہم خون اور پسینے کی گاڑھی کمائی کو ضائع نہیں کریں گے ۔ ہم مدرسوں میں دی جانے والی رقم کو ترقیاتی کاموں کے لئے لگائیں گے۔
کابینہ وزیر اوشا ٹھاکر نے کہا کہ مدرسوں میں جس طرح کی تعلیم دی جاتی ہے اس سے بنیاد پرستی، کٹر واد پھیل جاتی ہے اور وہ وہاں پڑھنے والے دہشت گرد بن جاتے ہیں ۔کیوں نہ ملک مخالف سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے اور قومی مفاد کے لئے درسوں کو بند کردیا جانا چاہئے ۔
بتادیں کہ چند روز قبل آسام حکومت نے بھی سرکاری مدارس کو دی جانے والی گرانٹ پر روک لگانے کے احکامات دیئے تھے ۔ آسام کے وزیر تعلیم نے کہا کہ تھا کہ سرکاری پیسوں سے صرف قرآن کی تعلیم نہیں دی جاسکتی۔ ایسے تو پھر عیسائیوں اور یہودیوں سمیت دیگر مذہبی تعلیم کے لئے بھی سرکاری طور پر رقم دی جانی چاہئے ۔